20 اگست، 2016، 1:35 PM

چينی فوج کے اعلی کمانڈر کی بشار اسد سے ملاقات/ سعودی عرب کی پریشانی میں اضافہ

چينی فوج کے اعلی کمانڈر کی بشار اسد سے ملاقات/ سعودی عرب کی پریشانی میں اضافہ

شام میں ایک جانب سعودی عرب دہشت گردوں کے ذریعہ شامی صدر بشارالاسد کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے کوشاں ہے دوسری طرف شامی صدر کے حامی ان کی حمایت کررہے ہیں لیکن سعودی عرب کے لئے یہ بات یقینا انتہائی پریشانی کا باعث ہو گی کہ اب چین کی اعلٰی عسکری شخصیات بھی شامی صدر کی حمایت کے لئے جا پہنچی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایم ایس این کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام میں ایک جانب سعودی عرب  دہشت گردوں کے ذریعہ شامی صدر بشارالاسد کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے کوشاں ہے دوسری طرف شامی صدر کے حامی ان کی حمایت کررہے ہیں لیکن سعودی عرب کے لئے یہ بات یقینا انتہائی پریشانی کا باعث ہو گی کہ اب چین کی اعلٰی عسکری شخصیات بھی شامی صدر کی حمایت کے لئے جا پہنچی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق صدر بشارالاسد سے یکجہتی کے اظہار کیلئے چینی فوج کے اعلیٰ افسر ریئر ایڈمرل گوان یوفے شام پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے شامی وزیر دفاع فہد جاسم الفریج سمیت متعدد اعلٰی حکام سے ملاقات کی۔ مزید اہم بات یہ ہے کہ چینی جنرل نے صرف اعلیٰ ترین شامی حکام سے ہی ملاقات نہیں کی بلکہ صدر بشارالاسد کی عسکری مدد کیلئے تعینات روسی جنرل سے بھی ملاقات کی، جو کہ شام میں برسرپیکار روسی افواج کی کوارڈینیشن کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
شام میں جنگ کا آغاز ہونے کے بعد روس کی جانب سے صدر بشارالاسد کو نہ صرف زمینی افواج کی مدد فراہم کی گئی بلکہ فضائی کارروائی بھی کی گئی لیکن اس کے برعکس چین نے اب تک اس جنگ میں فوجی مداخلت نہیں کی تھی۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین کے اعلیٰ سطحی شخصیت کا دورہ شام اور روسی جنرل سے ملاقات آنیوالے دنوں میں شام کے میدان جنگ میں بڑی تبدیلی کا اشارہ ہو سکتی ہے، جبکہ یہ دورہ امریکہ ، سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں  کیلئے بھی واضح پیغام ہے کہ روس اور چین ان کا راستہ روکنے کیلئے متحد ہیں۔ شام کے سلسلے میں روس، ایران، حزب اللہ لبنان، عراق کا اتحاد پہلے ہی قائم ہوچکا ہے۔

News ID 1866337

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha